سايٹ دفتر حضرت آيت ا... العظمي صافي گلپايگاني
Published on سايٹ دفتر حضرت آيت ا... العظمي صافي گلپايگاني (https://old.saafi.com)

مرکز > ٹیٹو (Tattoo) بنوانے اور مصنوعی ناخن لگوانے کا شرعی حکم

ٹیٹو (Tattoo) بنوانے اور مصنوعی ناخن لگوانے کا شرعی حکم

 

س۔ عورتوں کے لئے مصنوعی ناخن لگوانے کا کیا حکم ہے؟

ج۔ ایسے مصنوعی ناخن لگوانا شرعی طور پر جائز نہیں ہیں جنہیں وضو یا غسل کرتے وقت نکالا نہ جا سکتا ہو لیکن اگر  کوئی یہ عمل انجام دے چکا ہو( یعنی کسی نے ناخن لگوا لئے ہوں) تو  اس صورت میں اگر ممکن ہو تو انہیں نکال دے تا کہ معمول کے مطابق وضو اور غسل انجام پا سکے اور اگر انہیں نکالنا ممکن نہ ہو  تواسی حالت میں جبیرہ  کے عنوان سے وضو اور غسل انجام دے اور احتیاط کے طور پر تیمم بھی کرے۔

 

س) ہونٹوں یا بھنووں پر ٹیٹو(Tattoo) بنوانے کا کیا حکم ہے؟

ج ۔  اگر  مذکورہ عمل وضو یا غسل کے دوران پانی  كھال تك پہنچنے میں مانع نہ ہو تو اس میں كوئی حرج نہیں ہے البتہ چونكہ یہ عمل زینت شمار ہوتا ہے لہذا اسے نامحرم سے چھپانا ضروری ہے ۔

 
 
Sunday / 26 February / 2017
پایگاه اطلاع رسانی دفتر حضرت آیت الله العظمی صافی گلپایگانی تلفن: 37479-025 فکس: 37717479-025 پیامک: 30007479

Source URL:https://old.saafi.com/ur/news/5470